HomeUrdu BlogKursi ki aap biti small moral stories in urdu

Kursi ki aap biti small moral stories in urdu

(Kursi ki aap biti small moral stories in urdu) کرسی کی آپ بیتی

میرا نام کرسی ہے۔ ایک وقت تھا جب میں جنگل کے ایک پرانے درخت کا حصہ تھی، وہی درخت جو دہائیوں سے آندھیوں اور طوفانوں کو سہہ رہا تھا۔ ایک دن، کچھ آدمی آئے اور اُس درخت کو کاٹ کر میرے وجود کی بنیاد رکھی۔ مجھے ایک ماہر کاریگر کے ہاتھوں سے تراشا گیا، اور یوں میں ایک خوبصورت کرسی بن گئی۔

ابتداء میں، میں ایک بڑی حویلی کے ڈرائنگ روم کی زینت بنی۔ میرے نئے مالک ایک رئیس شخص تھے، جنہیں اپنے گھر کی آرائش کا بہت شوق تھا۔ حویلی میں بڑی بڑی پارٹیاں ہوتی تھیں، اور میں فخر سے اس کمرے میں کھڑی ہوتی، جہاں شہر کے بڑے لوگ آتے اور مجھ پر بیٹھتے تھے۔ وہ مجھ پر بیٹھ کر سیاست، کاروبار اور دنیا کے مسائل پر گفتگو کرتے۔ کبھی کبھار مجھے لگتا تھا کہ میں بھی ان کی باتوں میں شریک ہوں، لیکن میری حیثیت صرف ایک کرسی کی تھی، جسے سننا تھا مگر بولنا نہیں تھا۔

میرے مالک کی ایک بیٹی تھی، جو مجھ پر اکثر بیٹھ کر کتابیں پڑھتی تھی۔ وہ لڑکی گھنٹوں کتابوں کی دنیا میں کھوئی رہتی۔ کبھی کبھار وہ خواب دیکھتی، “کاش میں کسی دن دور دیس جا سکوں، اور دنیا دیکھوں۔” میں دل ہی دل میں مسکراتی اور سوچتی کہ شاید ہم دونوں ایک جیسی خواہشات رکھتے ہیں۔ میں بھی چاہتی تھی کہ اس حویلی سے باہر نکلوں اور دنیا کو دیکھوں، لیکن میرا مقدر یہیں بندھا تھا۔

کچھ سالوں بعد، میرے مالک کا انتقال ہو گیا اور حویلی کو فروخت کر دیا گیا۔ میری نئی منزل ایک پرانی دکان بنی، جہاں پرانے فرنیچر کو فروخت کیا جاتا تھا۔ میں اداس تھی کہ اب مجھ پر بیٹھنے والے رئیس لوگ نہیں ہوں گے، لیکن زندگی کی حقیقت یہ ہے کہ وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا۔ میں وہاں دن گزارتی رہی، امید کی ایک کرن کے ساتھ کہ شاید کوئی مجھے پھر سے خریدے اور میں کسی نئے گھر کی زینت بنوں۔

ایک دن، ایک متوسط طبقے کا خاندان آیا اور مجھے خرید کر اپنے چھوٹے سے گھر لے گیا۔ یہ ایک سادہ سا گھر تھا، لیکن وہاں کے لوگ محبت کرنے والے تھے۔ میں ان کے چھوٹے سے ڈرائنگ روم میں رکھی گئی، جہاں گھر کے افراد شام کو بیٹھ کر چائے پیتے اور گپ شپ کرتے۔ اب میری زندگی میں ایک نیا موڑ آیا تھا۔ رئیسوں کی بڑی محفلوں کے بعد یہ سادہ زندگی میرے لیے ایک خوبصورت تبدیلی تھی۔ یہاں کوئی بڑی باتیں نہیں ہوتی تھیں، صرف خاندانی محبت کا اظہار ہوتا تھا۔

اس گھر میں ایک بزرگ خاتون تھیں، جو اکثر مجھ پر بیٹھ کر اپنے ماضی کی یادیں سناتی تھیں۔ “جب میں جوان تھی، تو یہ شہر کیسا تھا…” وہ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو پرانی کہانیاں سناتی رہتیں اور میں خاموشی سے سنتی رہتی۔ ان کہانیوں میں زندگی کے نشیب و فراز، محبت اور دکھ سب کچھ شامل ہوتا۔ مجھے یوں لگتا جیسے میں بھی اس خاندان کا ایک حصہ ہوں۔

کچھ سالوں بعد، وہ بزرگ خاتون فوت ہو گئیں، اور گھر کا ماحول بدلنے لگا۔ بچوں کی شادیاں ہو گئیں، اور سب اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہو گئے۔ وہ چھوٹا سا گھر اب ویران ہو چکا تھا، اور میں کمرے کے ایک کونے میں کھڑی رہتی، یادوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی۔

ایک دن، وہ خاندان بھی گھر چھوڑ کر چلا گیا اور مجھے دوبارہ ایک پرانی دکان میں چھوڑ دیا گیا۔ یہاں میری حالت بگڑنے لگی، میرے لکڑی کے حصے کمزور ہو گئے اور میرا رنگ ماند پڑ گیا۔ شاید میری عمر ہو چکی تھی، اور میں اب وہ خوبصورت کرسی نہیں رہی تھی جسے کبھی رئیس لوگ پسند کرتے تھے۔

پھر ایک دن، ایک جوان لڑکا آیا اور مجھے خرید کر لے گیا۔ وہ ایک کاریگر تھا، جسے پرانی چیزوں کو مرمت کرنے کا شوق تھا۔ اس نے مجھے بڑی محبت سے ٹھیک کیا، میری ٹوٹ پھوٹ کو درست کیا اور نئے رنگ و روغن سے مجھے نیا بنایا۔ اب میں ایک نئی شکل میں دوبارہ زندہ ہو چکی تھی۔

اب میں ایک جدید کیفے میں رکھی گئی ہوں، جہاں روزانہ نوجوان آتے ہیں، قہوہ پیتے ہیں، اور آپس میں باتیں کرتے ہیں۔ یہاں کا ماحول بہت مختلف ہے، لیکن ایک بات ویسی ہی ہے — لوگ مجھ پر بیٹھتے ہیں، اپنی کہانیاں سناتے ہیں، ہنستے ہیں، روتے ہیں، اور میں ہر چیز کا گواہ بن کر خاموش کھڑی رہتی ہوں۔

وقت بدلتا رہا ہے، لوگ بدلتے رہے ہیں، لیکن میری حیثیت ہمیشہ ایک کرسی کی ہی رہی ہے۔ آج بھی میں لوگوں کو سنتی ہوں، ان کی باتوں میں شریک ہوتی ہوں، لیکن بول نہیں سکتی۔ میری زندگی کا سفر ابھی جاری ہے، اور کون جانتا ہے کہ آنے والے دنوں میں میرے نصیب میں کون سی نئی منزل لکھی ہے۔

یہی ہے میری آپ بیتی، ایک کرسی کی کہانی جو کبھی ایک رئیس کے ڈرائنگ روم کی زینت تھی، کبھی ایک متوسط خاندان کا حصہ بنی، اور اب ایک کیفے کی رونق ہے۔ شاید میرے بعد کوئی اور میری جگہ لے، لیکن میری یادیں ہمیشہ زندہ رہیں گی — ان کہانیوں میں جو میں نے لوگوں سے سنیں، ان لمحات میں جو میں نے ان کے ساتھ گزارے۔

RELATED ARTICLES

Aaina Novel Episode 3

Aaina Episode 2

Html code here! Replace this with any non empty raw html code and that's it.

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Aaina Novel Episode 3

Aaina Episode 2

Recent Comments