HomeUrdu BlogNovel Aag Ka Darya Episode 1

Novel Aag Ka Darya Episode 1

آگ کا دریا

قسط نمبر 1

شام کے سائے دھیرے دھیرے طویل ہو رہے تھے۔ سورج اپنی کرنوں کو سمیٹ کر افق کے پار چھپنے کی تیاری میں تھا، اور آسمان پر سرخی پھیل رہی تھی۔ ایک چھوٹے سے گاؤں کے کچے راستوں پر، دُھندلی روشنی کے درمیان ایک نوجوان، تیمور، تیز قدموں سے چلتا ہوا نظر آیا۔ اس کی آنکھوں میں الجھن اور چہرے پر ایک عجیب سی بےچینی تھی، جیسے وہ کسی بڑے فیصلے کے دہانے پر کھڑا ہو۔

تیمور، ایک عام کسان گھرانے کا فرد تھا۔ وہ اپنے والد کی مدد کرتے ہوئے کھیتوں میں کام کرتا تھا، لیکن اس کے دل میں ہمیشہ کچھ بڑا کرنے کی خواہش موجود تھی۔ گاؤں کی زندگی کی یکسانیت اسے اکثر بوجھ محسوس ہوتی تھی۔

آج تیمور کے دل میں ایک انجان کشمکش تھی۔ صبح اس کے دوست زبیر نے اسے بتایا تھا کہ شہر میں ایک فیکٹری میں کام کرنے کے لیے لوگوں کی بھرتی ہو رہی ہے۔ زبیر نے اسے قائل کرنے کی کوشش کی کہ یہ موقع تیمور کی زندگی بدل سکتا ہے، لیکن گاؤں چھوڑنے کا فیصلہ اتنا آسان نہ تھا۔

تیمور گاؤں کی زندگی کے ہر رنگ سے واقف تھا۔ سرسبز کھیت، مٹی کے گھروں کی خوشبو، اور وہ سادگی جس میں سب کچھ پایا جاتا تھا، اس کے دل کے قریب تھی۔ لیکن دوسری طرف، گاؤں کی غربت اور محدود مواقع نے اسے ہمیشہ پریشان کیا تھا۔

“تیمور، کھانے کے لیے آ جاؤ۔” یہ اس کی ماں کی آواز تھی جو اسے خیالوں سے واپس زمین پر لے آئی۔

“جی ماں، آ رہا ہوں۔” تیمور نے جواب دیا اور کچے فرش پر رکھے دسترخوان کے پاس آ کر بیٹھ گیا۔

کھانے کے دوران اس کے والد، یعقوب صاحب، نے تیمور کی خاموشی کو نوٹ کیا۔
“کیا بات ہے، بیٹے؟ آج تم کچھ زیادہ ہی خاموش ہو۔”

“ابا، وہ… زبیر کہہ رہا تھا کہ شہر میں کام مل سکتا ہے۔ سوچ رہا ہوں، وہاں جا کر قسمت آزمائی کروں۔”

یہ سنتے ہی تیمور کی ماں کے ہاتھ رک گئے۔
“شہر؟ وہاں کے حالات تمہیں نہیں معلوم، بیٹا۔ گاؤں چھوڑ کر جانا آسان نہیں ہوتا، اور وہاں کی مشکلات…”

یعقوب صاحب نے ماں کو روک دیا اور تیمور سے کہا، “شہر جانا آسان نہیں، لیکن اگر تمہارا دل یہی چاہتا ہے، تو ہمیں تمہارے راستے میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔ بس ایک بات یاد رکھنا، جہاں بھی جاؤ، اپنی عزت اور ایمان کا سودا مت کرنا۔”

تیمور نے اثبات میں سر ہلایا۔ اس رات وہ دیر تک جاگتا رہا، سوچتے ہوئے کہ یہ فیصلہ صحیح ہے یا نہیں۔ لیکن دل کی کسی گہرائی سے ایک آواز آ رہی تھی کہ اسے یہ موقع ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

اگلی صبح، تیمور نے اپنا سامان باندھا۔ ماں نے دعاؤں کے ساتھ اسے رخصت کیا، اور یعقوب صاحب نے چند روپے اس کے ہاتھ میں تھما دیے۔ “یہ کم ہیں، لیکن تمہارے راستے کے لیے کافی ہوں گے۔”

تیمور زبیر کے ساتھ شہر جانے والی بس میں بیٹھ گیا۔ گاؤں کی گلیاں اور راستے دھیرے دھیرے پیچھے رہنے لگے۔ اس کے دل میں ایک عزم تھا، لیکن ساتھ ہی ایک عجیب سی گھبراہٹ بھی تھی۔

شہر پہنچتے ہی، تیمور کی آنکھیں حیرت سے کھلی کی کھلی رہ گئیں۔ بلند عمارتیں، ٹریفک کا شور، اور لوگوں کا ہجوم—یہ سب اس کے لیے نیا تھا۔ زبیر نے اسے فیکٹری کے دفتر لے کر گیا جہاں بھرتی ہو رہی تھی۔

“یہاں کام آسان نہیں ہوگا، لیکن اگر دل لگا کر محنت کرو، تو تمہاری زندگی بدل سکتی ہے،” زبیر نے اسے سمجھایا۔

فیکٹری کے منیجر نے تیمور کو دیکھا اور کچھ سوالات کے بعد اسے کام پر رکھ لیا۔ یہ تیمور کی زندگی کا پہلا قدم تھا ایک نئی دنیا کی طرف۔

فیکٹری کا کام آسان نہ تھا۔ دن بھر مشینوں کے سامنے کھڑے رہنا، شور سہنا، اور سخت نگرانی کے تحت کام کرنا۔ لیکن تیمور نے ہمت نہیں ہاری۔ اس نے اپنے خوابوں کو یاد رکھا اور ہر مشکل کا سامنا کیا۔

شہر میں زندگی گاؤں کے مقابلے میں بہت مختلف تھی۔ تیمور کو وہاں کے لوگوں کا رویہ، رشوت خوری، اور دھوکہ دہی دیکھ کر دھچکہ لگا۔ لیکن اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی سادگی اور ایمانداری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

ایک دن، فیکٹری میں کام کرتے ہوئے تیمور کی ملاقات ایک نوجوان لڑکی، مریم، سے ہوئی۔ مریم، ایک محنتی اور ہمدرد لڑکی تھی جو اپنے خاندان کی کفالت کے لیے کام کر رہی تھی۔ تیمور اور مریم کے درمیان جلد ہی دوستی ہو گئی۔

مریم کے ساتھ وقت گزارنے سے تیمور کو ایک عجیب سا سکون ملتا تھا۔ وہ دونوں اپنے خواب اور مشکلات ایک دوسرے کے ساتھ بانٹتے تھے۔ تیمور کو مریم کی آنکھوں میں وہی چمک نظر آتی تھی جو اس کے دل میں اپنے خوابوں کے لیے تھی۔

ایک دن، مریم نے تیمور سے پوچھا، “تم گاؤں واپس جانے کا نہیں سوچتے؟”

“ابھی نہیں،” تیمور نے کہا۔ “مجھے لگتا ہے کہ یہاں محنت کرنے سے میں اپنے والدین کی زندگی بدل سکتا ہوں۔”

مریم نے مسکرا کر کہا، “تم بہت مختلف ہو، تیمور۔ زیادہ تر لوگ اپنی آسانی کے لیے سوچتے ہیں، لیکن تم اپنے والدین کے لیے محنت کر رہے ہو۔”

یہ بات تیمور کے دل کو چھو گئی۔ لیکن اس کے ساتھ ہی، اسے محسوس ہوا کہ اس کے دل میں مریم کے لیے ایک خاص جگہ بن چکی ہے۔

زندگی دھیرے دھیرے بہتر ہو رہی تھی، لیکن ایک دن ایسا آیا جب فیکٹری میں ایک بڑا حادثہ ہوا۔ اس حادثے نے تیمور کی زندگی کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس کی محنت، خواب، اور دوست سب خطرے میں تھے۔

جاری ہے…

RELATED ARTICLES

Aaina Novel Episode 3

Aaina Episode 2

Html code here! Replace this with any non empty raw html code and that's it.

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Aaina Novel Episode 3

Aaina Episode 2

Recent Comments