آئینہ
چوتھی قسط
زبیدہ نے نقشے کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ایک پراسرار جھیل کے کنارے پہنچ کر رک گئی۔ جھیل کی سطح آئینے کی طرح چمک رہی تھی، اور اس میں وہ خود کو دیکھ سکتی تھی، لیکن حیرت کی بات یہ تھی کہ جھیل میں اس کا عکس مختلف تھا۔ اس کا عکس اسے اشارہ کر رہا تھا کہ جھیل کے اندر چھلانگ لگائے۔
زبیدہ تذبذب کا شکار ہو گئی۔ “یہ جھیل کہیں دھوکہ تو نہیں؟” اس نے خود سے سوچا۔ لیکن نقشے پر واضح نشان تھا کہ جھیل کے اندر ایک راستہ ہے۔ ہمت جٹا کر اس نے جھیل میں قدم رکھا۔ جیسے ہی اس کا جسم پانی سے ٹکرا، وہ پانی کی بجائے کسی سرنگ میں گزر رہی تھی، اور لمحوں میں وہ ایک نئی جگہ پر پہنچ گئی۔ یہ جگہ کسی پرانے محل کے کھنڈر کی مانند تھی، جہاں ہر طرف زنگ آلود دروازے اور خوفناک مجسمے تھے۔
ادھر علی، جو اندھیرے جنگل میں چل رہا تھا، اچانک ایک بڑی چٹان کے سامنے رک گیا۔ چٹان پر ایک پراسرار لکھائی تھی: “جو راستہ تم چاہتے ہو، وہی تمہارے دل کا امتحان ہے۔” علی نے اس تحریر کو غور سے دیکھا اور ایک چھوٹے سوراخ کے اندر روشنی دیکھ کر اس میں ہاتھ ڈالا۔ اچانک، چٹان ہلنے لگی، اور ایک دروازہ کھل گیا۔
علی نے اس دروازے کے اندر قدم رکھا اور خود کو ایک عجیب مقام پر پایا جہاں ہر طرف روشنی اور سایوں کا کھیل جاری تھا۔ وہاں ایک بوڑھا شخص موجود تھا جس نے علی کو دیکھ کر مسکراتے ہوئے کہا، “تم اپنی ہمت کے ساتھ یہاں تک پہنچے ہو، لیکن تمہیں زبیدہ کو بچانے کے لیے اپنی سب سے بڑی قربانی دینی ہوگی۔”
علی نے حیرت سے پوچھا، “کیسی قربانی؟”
بوڑھے شخص نے ایک پرانا صندوق کھولا، جس میں ایک چھوٹا سا شیشہ رکھا تھا۔ “یہ شیشہ آئینے کی طاقت کو قابو میں کر سکتا ہے، لیکن اسے استعمال کرنے کے لیے تمہیں اپنی سب سے قیمتی یاد قربان کرنی ہوگی۔ وہ یاد جس سے تمہاری شخصیت جڑی ہوئی ہے۔”
ادھر زبیدہ، محل کے کھنڈرات میں ایک بند دروازے کے سامنے کھڑی تھی، جو خود بخود کھل گیا۔ اندر ایک بڑی میز پر ایک کتاب رکھی ہوئی تھی، جس پر قدیم زبان میں کچھ تحریر تھا۔ جیسے ہی زبیدہ نے کتاب کو چھوا، ایک خوفناک آواز گونجی: “تم نے یہ کتاب چھیڑ کر آزمائش کو چالو کر دیا ہے!”
کتاب کے صفحے خود بخود پلٹنے لگے، اور زبیدہ کے ارد گرد سایوں کا ایک دائرہ بننے لگا۔ وہ سایے تیزی سے اس کے قریب آ رہے تھے۔ زبیدہ نے کتاب کو پڑھنا شروع کیا، کیونکہ وہ جانتی تھی کہ یہ ہی اس آزمائش سے نکلنے کا واحد راستہ ہے۔
جاری ہے…
اگلی قسط میں:
زبیدہ کتاب کے ذریعے سایوں کو شکست دے پائے گی؟ علی اپنی قربانی دینے کے لیے تیار ہوگا؟ اور آئینے کا اصل راز کیا ہے؟