(Urdu Story) ایک خواب کی تعبیر
رات کی تاریکی میں چاند اپنی روشنی بکھیر رہا تھا۔ گاؤں کے چھوٹے سے مکان میں مریم اپنی چارپائی پر بیٹھ کر سوچوں میں گم تھی۔ اس کی آنکھوں میں خواب تھے، لیکن دل میں ایک عجیب سی اداسی تھی۔ غربت نے اس کی زندگی کو اس طرح جکڑ رکھا تھا جیسے دھوپ کی تپش درخت کی چھاؤں کو۔
مریم کی ماں بیمار تھی، اور اس کے علاج کے لیے پیسے نہیں تھے۔ اس کا باپ مزدور تھا، لیکن اس کی کمائی صرف گھر کا چولہا جلانے کے لیے ہی کافی تھی۔ مریم کو پڑھائی کا بہت شوق تھا، لیکن گاؤں کی اسکول کی چاردیواری کے اندر قدم رکھنا اس کے لیے ایک خواب جیسا تھا۔
“بیٹی، ہم غریب ہیں۔ تمہارے خوابوں کو پورا کرنا ہمارے بس کی بات نہیں،” مریم کی ماں نے تھکی ہوئی آواز میں کہا۔
“ماں، میں کچھ بھی کروں گی، لیکن اپنے خوابوں کو حقیقت بناؤں گی۔” مریم نے پرعزم لہجے میں جواب دیا۔
ایک دن گاؤں میں اعلان ہوا کہ شہر کی ایک بڑی فلاحی تنظیم اسکول کے بچوں کے لیے وظیفے کا امتحان لینے آ رہی ہے۔ یہ خبر سن کر مریم کی آنکھوں میں امید کی کرن جگمگانے لگی۔ لیکن مسئلہ یہ تھا کہ وہ اسکول میں داخل نہیں تھی اور اس کے پاس کتابیں بھی نہیں تھیں۔
مریم نے اپنی دوست ثریا سے کتابیں ادھار لیں اور دن رات محنت کرنے لگی۔ وہ خود پڑھتی اور اپنی ماں کو بھی امید دلاتی کہ ان کی زندگی بدل سکتی ہے۔
امتحان کا دن آیا تو مریم کے دل کی دھڑکنیں تیز تھیں۔ وہ چاہتی تھی کہ اس کا ہر جواب صحیح ہو، کیونکہ یہ اس کی زندگی کا سب سے بڑا موقع تھا۔ امتحان دینے کے بعد وہ گاؤں کی مسجد میں جا کر دعا کرنے لگی، “یا اللہ، میرے خوابوں کو حقیقت بنا دے۔”
ایک ماہ گزر گیا۔ ہر دن مریم کے لیے قیامت کی گھڑی جیسا تھا۔ آخرکار وہ دن آیا جب وظیفے کے نتائج کا اعلان ہوا۔ مریم کو گاؤں کے اسکول کے استاد نے بلایا اور کہا، “مریم، تم نے وظیفہ جیت لیا ہے! اب تم شہر کے بہترین اسکول میں پڑھ سکتی ہو۔”
یہ خبر سن کر مریم کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ وہ جانتی تھی کہ یہ اس کی محنت اور دعا کا نتیجہ ہے۔
مریم نے شہر کے اسکول میں داخلہ لیا اور اپنی تعلیم کا سفر شروع کیا۔ اس نے دن رات محنت کی اور ہر امتحان میں اعلیٰ نمبروں سے کامیابی حاصل کی۔ وقت کے ساتھ وہ ایک مشہور ڈاکٹر بن گئی۔
جب وہ گاؤں واپس آئی تو اس کی ماں کی آنکھوں میں فخر اور خوشی تھی۔ مریم نے نہ صرف اپنی ماں کا علاج کروایا بلکہ گاؤں میں ایک کلینک بھی کھولا تاکہ کوئی اور غربت کی وجہ سے علاج سے محروم نہ رہے۔
مریم کی کہانی اس بات کا ثبوت ہے کہ خوابوں کو پورا کرنے کے لیے عزم، محنت، اور دعا کی ضرورت ہوتی ہے۔ غربت، مشکلات، اور مسائل کبھی بھی انسان کو آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتے اگر وہ اپنی منزل پر یقین رکھے۔