Sher Aur Chuha

1
132
sher-aur-chuha
Advertisement

(Sher Aur Chuha) شیر اور چوہا 

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جنگل میں شیر رہتا تھا شیر بہت ہی طاقتور تھا جنگل کا ہر جانور اس سے ڈرتا تھا اور اس کا نام لینے سے کانپ جاتا تھا اسی جنگل میں ایک چوہا رہتا تھا چوہا کافی ہوشیار اور چلاک تھا اور مصیبت کے وقت گھبراتا نہیں تھا بہت سے جانور اس سے مدد لیتے تھے اور وہ کافی مشہور تھا ایک دن چوہا جنگل میں خوراک کی تلاش کے لیے نکلا لیکن اسے خوراک نہیں ملی

وہ ادھر ادھر پھرتا رہا لیکن بے بس ہو گیا ادھر ادھر گھومتے ہوئے اسے کچھ نہ پتہ چلا کہ وہ کہاں تھا وہ اپنا راستہ بھول گیا تھا وہ شیر کے علاقے میں داخل ہو گیا تھا شیر سو رہا تھا چلتے چلتے وہ شیر سے ٹکرا گیا شیر جاگ گیا اور بہت زور سے گرجا چوہا بہادر تھا وہ گھبرایا نہیں اور شیر سے بات کی کہ میں خوراک کی تلاش میں نکلا تھا مجھے کچھ نہیں ملا میں معافی چاہتا ہوں کہ اپ سے ٹکرا گیا اور اپ کی نیند خراب کر دی مجھے معاف کر دیجیے اور چھوڑ دیجیے

پہلے شیر کو تو بہت غصہ ارہا تھا کہ اس نے اس کی نیند خراب کر دی لیکن چوہے کی بار بار التجا نے اس کا دل رحم کر دیا شیر کو ترس اگیا اور اس نے اس کو چھوڑ دیا اور چوہے کو کچھ کھانے کے لیے دیا چوہے نے اس کا شکریہ ادا کیا اور جاتے جاتے چوہے نے شیر کو کہا ایک دن میں تمہارے ضرور کام اؤں گا  شیر زور سے ہنسا اور کہا کہ تو چھوٹا سا جانور میرے کیا کام ائے گا

کچھ ہفتے گزرے ہی تھے کہ کہ چند شکاری شکار کرنے کے لیے اس جنگل میں ائے انہوں نے شیر کو دیکھا اور منصوبہ بنایا کہ اس کو اپنے جال میں پھنسائیں گے اور اور بیچ کر خاصی رقم کمائیں گے انہوں نے جال کو بچھایا اور شیر کو جال میں پھنسنے کا انتظار کرنے لگے چند گھنٹوں بعد شیر اس جال میں پھنس گیا وہ بہت خوش ہوئے لیکن وہ کافی تھکے ہوئے تھے انہوں نے کہا کہ ہمیں کچھ کھا لینا چاہیے پھر ہم شیر کو پنجرے میں بند کر دیں گے شیر بے بس ہو گیا تھا کیونکہ جال بہت مضبوط تھا

اچانک چوہے کا وہاں سے گزر ہوا شیر کو مصیبت میں دیکھ کر وہ رک گیا اس نے شیر سے کہا شیر میاں گھبراؤ مت میں اگیا ہوں میں تمہیں اس جال سے ازاد کروا دوں گا پہلے تو شیر نے سمجھا کہ یہ چھوٹی سی جان مجھے کیا بچائے گی اور اس پر اعتماد نہیں کیا لیکن چوہے نے اپنے تیز دانتوں سے چند منٹوں میں جال کو ایک طرف سے کاٹ دیا جال کٹ گیا تھا اور شیر ازاد ہو گیا تھا

شیر بہت حیران تھا اور اس کو بہت خوشی بھی تھی کہ اس کی جان بچ گئی اس نے چوہے کا بہت شکریہ ادا کیا شیر بہت شرمندہ تھا کہ وہ اس کا مذاق اڑایا کرتا تھا اس نے چوہے سے معافی مانگی چوہے نے کہا شیر میاں شرمندہ مت کرو اج سے ہم دوست ہیں اور جنگل میں ہر جانور کی مصیبت اور پریشانی کو دور کریں گے شیر نے وعدہ کیا کہ اج سےوہ ہر جانور کے کام ائے گا 

ادھر شکاری کھانا کھانے کے بعد شیر کی طرف ائی شیر کو ازاد دیکھ کر وہ گھبرا گئے اور گاڑی پکڑ کر جنگل سے بھاگ گئے شیر اور چوہا خوب ہنسے

اخلاقی سبق

پیارے دوستو اس کہانی میں ہمیں پتہ چلتا ہے کہ دنیا میں کوئی بھی چیز بے مقصد نہیں ہے ہر چیز کوئی نہ کوئی مقصد رکھتی ہے

Advertisement

1 COMMENT

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here